۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تصاویر/دیدار سید حافظ ریاض رئیس حوزه علمیه جامعه المنتظر لاهور با آیت الله اعرافی

حوزہ/ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں وفاق المدارس الشیعہ کے صدر کا کہنا تھا کہ اہل بیت علیہم السلام وارثان قرآن ہیں، اللہ تعالیٰ انسان کی خطا پر بھی توبہ کا انتظار کرتا ہے تلاوت قرآن ، خشوع و خضوع سے نماز ،راہ خدا میںمال خرچ کرنا ، حکم خداوندی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عزت سے نوازا ہے۔ کائنات بنائی تاکہ انسان اس سے استفادہ کرے۔ انسان کی طبیعت کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اقسام کا اناج پیدا کیا۔ انسان کو سوچنا چاہئے کہ خدا نے اس کو کیا نعمتیں عطا کیں اور ہمارے عمل کیا ہیں؟

انہوں نے کہا کہ انسان کو تین کام کرنے چاہیں۔ پہلا سوچ سمجھ کر تفکر کے ساتھ تلاوت قرآن مجید ، دوسرا خشوع و خضوع سے نماز پڑھنا اور تیسرا راہ خدا میں چھپ کر اور اعلانیہ مال خرچ کرنا۔اعلانیہ خرچ کرنے کا مطلب اس طرح سے کہ دوسروں کو راہ خدا میں خرچ کرنے کی رغبت ہو۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں اجر کثیر کا مطلب 80 گناہ ثواب ہے۔ حکم خداوندی ہے کہ قرآن مجید پڑھو،تدبر کرواور فکر کرو ۔اس کتاب قرآن کے وارث منتخب کر دئیے ہیں۔ ہم نے اس کتاب قرآن کے وارث منتخب کر دئیے ہیں ۔کچھ لوگوں کے دعووں کے برعکس اصل وارثان قرآن اہل بیت علیہم السلام ہیں۔

جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ یہ یہ دنیا محبت سے قائم ہے۔ محبت نہ ہو تو سارا نظام کائنات درہم برہم ہو جائے ۔ نوع انسانی کی وجہ بھی محبت ہے۔ انسان سے سب سے زیادہ محبت خداوند قدوس کرتا ہے۔ والدین بھی تھوڑی سی غلطی پر سرزنش کر دیتے ہیں مگر اللہ تعالی انسان کی خطا پر بھی توبہ کا انتظار کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علوم کے ساتھ محبت دیرپا ہے ،جو کچھ آئمہ معصومین نے فرمایا وہ روایات کی شکل میں ہمارے پاس محفوظ ہے۔ جس سے ہم آج بھی مستفید ہو رہے ہیں ۔ ایک محبت وہ ہے جو انسان کو اللہ تعالی تک پہنچاتی ہے اور اس کا ذریعہ عالم بنتا ہے ۔لیکن اصل عالم وہی ہے جس کے دل میں خوف خدا ہو۔

امام جمعہ نے کہا کہ خدا چاہتا ہے کہ انسان معزز بنے،اپنی ذلت و رسوائی کا موجب نہ بنے ۔ انسان کی عطا پر انسان کا شکریہ تو اد ا کیا جاتا ہے۔اللہ کا بھی شکر اد ا کرنا چاہیے۔ اصل انسان وہ ہے جس کے دل میں اللہ کا خوف ہو۔اوریہ وہی ہوسکتا ہے جو اللہ کا شکر ادا کرتا ہو۔رب کائنات کا شکر ادا کرنے کا عملی اظہار نماز پنجگانہ کی ا دائیگی ہے۔ اچھا آدمی وہ ہے جو دوسروں کے کام آئے ۔ایک انسان جتنا لوگوں کے لئے مفید ہو گا۔ وہ خدا کے نزدیک ایک اتنا ہی معززہو گا۔

آخر میں کہا کہ معصومین اسی وجہ سے خدا کے نزدیک بہت معزز ہیں کیونکہ انہوں نے پوری دنیا کے لئے، چاہے مسلم ہو یا غیر مسلم، حتیٰ کہ دشمن کی بھی مدد کی۔ مولائے کائنات حضرت علی ا بن ابی طالب علیہ السلام نے کہا کہ اگرمیں قتل کردیا جاؤں تو قاتل کو اتنی ہی زخم دیئے جائیں جتنے اس نے مجھے دیئے ہوں گے، اس سے زیادہ زخم نہ دئیے جائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .